دورانِ سفر ٹائر پھٹ جائے تو یہ کام آپ کی زندگی بچا سکتے ہیں

 اگر ٹائر پھٹ جائے تو کیا کریں؟

اپنی گاڑی کی موجودہ رفتار کو ریس پیڈل کی مدد سے کنٹرول کرنے کی کوشش کریں اور محفوظ جگہ کی تلاش کو جاری رکھیں۔ اگر آپ موٹر وے پر ہیں تو ہارڈ شولڈر کی طرف سرکنے کی تگ و دو کریں۔

جب آپ کو محفوظ رستہ مل جائے اور آپ کی رفتار بھی کنٹرول میں آ جائے تو آرام سے ریس پیڈل سے اپنا پاوؑں ہٹا دیں لیکن پھر بھی بریک کے استعمال سے گریز کریں اگر آپ کے پاس مینول گیئرز والی گاڑی ہے تو اسے چھوٹے گیئرز میں شفٹ کریں تاکہ آپ کی گاڑی کی رفتار کم ہو سکے۔ آخر میں اپنے پاوؑں کو ریس پیڈل سے بالکل ہٹا لیں جب ریس ملنا بند ہو گی تو گاڑی خود ہی رک جائے گی۔ اس امر کو ملحوظِ خاطر رکھیں کہ آپ ایک محفوظ مقام پر رک رہیں ہیں۔ 

  • پرسکون رہنے کی کوشش کریں
  • بریک پیڈل دبانے سے اجتناب کریں
  • رفتار کر ریس پیڈل سے برقرار رکھیں
  • گاڑی کی رفتار کم کرنے کے لیے چھوٹے گیئرز کا استعمال کریں
  • کسی محفوظ مقام کی جانب گاڑی کو لیکر جائیں

ٹائروں کو پھٹنے سے بچانے کے حفاظتی اقدامات:۔

یہ تجربہ انتہائی خوفناک ہوتا ہے لہٰذا اس سے محفوظ رہنے کے ہر ممکن اقدامات بروئے کار لائیں۔ آپ کا تھوڑا سا چیک اپ اور دیکھ بھال آپ کی حفاظت میں مددگار ہو سکتا ہے۔

گاڑی کے ٹائر کی گہرائی کو چیک کرتے رہنا چاہیے۔ اس کی گہرائی (ایک عشاریہ چھ ملی میٹر)یا ٹائر کی چوڑائی کی نسبت سے مناسب ہونی چاہیے۔

چیک کریں کے ٹائر کے اندرونی کناروں یا بیرونی سطح پر کوئی کٹ نہ لگا ہو یا کوئی چھوٹا سا ٹکڑا نا اترا ہو۔

پرانے ٹائروں کے استعمال سے اجتناب کریں یاد رکھیں کہ اچھی حالت میں نظر آنے والا ٹائر کا ربڑ بھی وقت گزرنے کے ساتھ خراب یا کمزور ہو سکتا ہے۔

پانچ سال یا اس سے زائد المعیاد ٹائروں کو تبدیل کر دینا چاہیے یہاں تک کہ اگر ان کا استعمال بہت ہی کم ہوا ہو یا یہ اچھی حالت میں ہوں۔

یہ ایک اہم سوال ہے کہ گاڑی کے ٹائر کیوں پھٹ جاتے ہیں جس وجہ سے انتہائی مہلک حادثات رونما ہوتے ہیں؟ اس کی بڑی وجہ کسی گڑھے میں ٹائر کا لگ جانا ہے یا کمزور ٹائروں کا کسی خاص اینگل سے کسی چیز یا جگہ کو ہٹ کرنا ہے۔ کسی ٹائر کا مخصوص جگہ سے کوئی ٹکرا اتر جائے یا کوئی پرانا پنکچر اس کے علاوہ کوئی چھوٹا سا سوراخ جس میں سے ہوا کا اخراج ہو رہا ہو اور آپ تیز رفتاری سے موٹروے پر جا رہے ہوں تو یہ بھی کسی ٹائر کے پھٹنے کی وجہ بن سکتا ہے۔

اگر گاڑی کے ٹائر کانپ رہے ہوں، آپ کا اسٹیرنگ ویل ایک طرف کھنچ رہا یا بھاری محسوس ہو رہا ہو تو یہ ٹائر کے پنکچر ہونے کی نشانی ہے۔  اگر آپ کی سپیڈ کافی تیز ہو جیسا کے موٹر وے پر تو یہ فولاد کے کسی ٹکڑے سے ٹائر کے ٹکرانے کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ مگر ٹائر پنکچر اس کے پھٹنے کی سب سے بڑی وجہ مانا جاتا ہے۔

چونکہ ٹائروں کے ساتھ کوئی سنسر یا الیکٹرونک ڈیوائس موجود نہں ہوتی اس لیے یہ پھٹنے سے پہلے وارننگ نہیں دیتے۔ یکم دم ساری ہوا نکلنے سے گاڑی بھاری ہو جاتی ہے اور اپنا کنٹرول اس پر سے کھو دیتے ہیں۔ ایسے مقامات پر آپ ٹائروں کے ٹکڑے یا سکڈنگ مارکس سڑک کے اوپر دیکھ سکتے ہیں جہاں یہ حادثہ پہلے رونما ہو چکا ہوتا ہے۔

پرسکون رہنا ایسے حالات میں سب سے پہلی شرط ہے کیونکہ اگر آپ خود پر سکون رہیں گے تو ہی حالات کو اپنے قابومیں کر پائیں گے۔ گھبرانے کی بجائے حالات کو اپنے قابو میں رکھنے کی کوشش کریں اگر آپ کی گھبراہٹ آپ کو بریکس دبانے کا کہے گی تو لازمی طور پر آپ بریک پر پاوؑں رکھ دیں گے۔

یاد رکھیں کہ آپ نے ریس دینے والے پیڈل پر اپنا پاوؑں رکھنا ہے مگر رفتار بڑھانے کے نہیں بلکہ رفتار کو قابو میں رکھنے کے لیے۔ اگر آپ کی گاڑی کا پچھلا ٹائر پھٹ گیا اور آپ نے بریک پر پاوؑں رکھ دیا تو آپ گاڑی پر اپنا کنٹرول برقرار نہیں رکھ پائیں گے۔ ہمیشہ کسی بھی مشین کو اپنے کنٹرول میں رکھیں کیونکہ جب بھی آپ کسی مشین کے کنٹرول میں جائیں گے تو سوائے تبہائی و بربادی کہ کچھ ہاتھ نہیں آئے گا۔

:گاڑی کو کیسے روکیں

آپ لازمی طور پر چاہیں گے گاڑی کو جلدی سے روکیں مگر ایسی صورتحال میں آپ کو سڑک پر موجود دوسرے لوگوں خاص طور پر پیدل چلنے والے اور جانوروں کا دھیان رکھنا ہو گا۔ آپ نے خود سمیت کسی کی زندگی کو خطرے میں نہیں ڈالنا۔  یاد رکھیں کے ٹائر پھٹنے کی صورت میں آپ کا سڑک سےپچیس فیصد رابطہ منقطع ہو جاتا ہے۔ آپ کی گاڑی بھی یقنناً آپ کے کنٹرول میں نہیں ہو گی ایسی صورت میں اچانک بریک یا غلط فیصلہ آپ کو تباہی کی جانب  لیکر جا سکتا ہے۔

Shopping cart